جدید ٹیکنالوجی اور ڈیجیٹل وسائل کے ذریعے معاشرے میں پائیدار مثبت تبدیلی لانے کے وژن کے ساتھ ایک روادار معاشرے کے قیام ، اور مذہبی عدم برداشت اور انتہا پسندی کے خاتمے کے لئے کوشاں —صنفی مساوات کا حامی — اور خواتین کی معاشی خودمختاری کا خواہاں۔
بڑوں نے ہمیں اپنے معاشرے کی تصویر کا صرف ایک رخ دکھایا ہے لیکن اس کا دوسرا رخ بہت بھیانک حقائق سے مسخ شدہ ہے۔
افغانستان دنیا کا واحد ایسا ملک ہے جہاں لڑکیوں کو ان پڑھ رہ کر ان کو اندھیروں میں زندگی گزارنے کا حکم ہے۔
سیاست میں قدم رکھنے والے اس نوجوان وکیل کو معلوم نہیں تھا کہ آنے والی نسلیں اسے بھٹو شہید اور اس کی بیٹی کو بی بی شہید کے نام سے…
جب انسان پر خود گزرتی ہے تو سمجھ لیتا ہے کہ کچھ درد ضروری ہوتے ہیں اور کچھ زخم لگنے چاہئے
اس فریب کے بعد، زندگی کا ایسا رستہ ملا جس میں خوشیاں، سکون، کامیابی اور اُجالے ہیں۔ اب کوئی شکایت نہیں، بس ایک تمنا ہے۔
میری کہانی ٹوٹے خوابوں، حیات کی آزمائشوں اور دھوکوں کی راکھ سے ابھرنے والی — ایک ان کہی — ہے جسے ابھی زباں دینا باقی ہے۔
وقت ، مقام اور تنخواہ کی قدعنوں سے آزاد اپنی مرضی، اپنے اصولوں اور اپنے طریقہ کار سےفری لانس سروسز کے ذریعے کاروباری افراد کی مدد کرنا اور ان کے بزنسز کو فروغ دینا میرا پسندیدہ بزنس ماڈل ہے۔ میری بزنس ویب سائٹ وزٹ کریں۔
پیشہ ورانہ طور پر ایک ڈیجیٹل ایجنسی اور مختلف کثیرالمقاصد ویب سائٹس چلاتا ہوں۔
اگر آپ ، آپ کی تنظیم، جماعت یا ادارہ حقوق نسواں، نوجوانوں کی خودمختاری، غیرمسلموں کے حقوق یا کسی اور فلاحی کاز کے لئے کام کر ہے ہیں، اور آپ کو کسی قسم کی ڈیجیٹل سروسز یا تربیتی پروگرام کی ضرورت ہے تو آج ہی مجھ سے (سوشل میڈیا فیس بک، انسٹاگرام، ٹویٹر یا لنکڈاِن پر) رابطہ کرکے میری سروسز مفت حاصل کریں۔